کل جن حضرات نے گفتگو فرمائي ان میں ایک صاحب نے یہاں فن و ہنر کی تقویت کے لئے آرٹ کالج کی تجویز دی۔ بعض لوگوں کا یہ تصور ہے کہ فن و ہنر، دین و مذہب سے دوری کے مترادف ہے، لیکن یہ غلط ہے۔ ہنر تو انسان میں خلقت الہی کا حسین جلوہ ہے۔ اس سلسلے میں جس چیز سے اہل بصیرت نے روکا ہے وہ غلط سمت کا انتخاب ہے۔ لوگوں کو بے راہ روی کی جانب منحرف کرنا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ مذموم ہے ورنہ اگر ہنر میں روح ایمانی شامل ہو جائے اور دینی رجحان سے متاثر ہو تو وجود انسانی کی بڑی برجستہ اور عدیم المثال خصوصیت ہے۔ آج الحمد للہ یہی صورت حال ہے۔ آج ہمارے شعرا، ہمارے مصورین، اور فن و ہنر کے دیگر شعبوں کے لوگ دین و ایمان کے جذبے کے زیر اثر اپنے شاہکاروں کی تخلیق کرتے ہیں۔ اس میں کیا برائي ہے؟ اگر ہم اس صحیح رجحان کے ساتھ یہاں فن و ہنر کا ایک مرکز قائم کریں تو یہ بہت اچھی بات ہے اس میں کوئی قباحت نہیں۔اس میدان میں بھی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا جائے یہ بہت اچھا ہے
رہبر معظم کا صوبہ فارس کی انتظامیہ کے اعلی عہدہ دارو کے اجلاس سے خطاب
07-05-2008