آج دنیا میں جن لوگوں کے پاس اپنا کوئی پیغام ہے، خواہ وہ رحمانی پیغام ہو یا شیطانی پیغام، وہ (اپنے اس پیغام کو عام کرنے کے لئے) سب سے موثر ذریعہ جو اپناتے ہیں وہ فن کا ذریعہ اور راستہ ہے۔ دیگر فکری وسائل کے استعمال کی طرح فن کے استعمال میں بھی جو چیز سب سے اہم ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ موقف اور رخ بالکل واضح، صحیح اور باریک بینی پر مبنی ہو، سمت و جہت کے تعین میں کوئی غلطی نہ ہونے پائے۔ آج دنیا میں فن کی مدد سے ناحق ترین باتوں کو عوام الناس کے ایک بڑے طبقے کے اذہان میں حق بات بنا کر اتار دیا جاتا ہے جو فن کے بغیر ممکن نہیں ہوتا، لیکن فن کی مدد سے اور فنکارانہ وسائل کے استعمال سے یہ کام انجام دیا جا رہا ہے۔ یہی سنیما ایک فنکارانہ ذریعہ ہے، یہ ٹیلی ویژن ایک فنکارانہ ذریعہ ہے۔ ایک باطل اور ناحق پیغام کو لوگوں کے ذہنوں میں حق بات کی حیثیت سے اتارنے کے لئے فن و ہنر کی گوناگوں روشوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ تو معلوم یہ ہوا کہ فن ایک ذریعہ ہے ایک بڑا با ارزش ذریعہ۔ یہ ہے تو ذریعہ اور وسیلہ لیکن بسا اوقات اس کی اہمیت ان چیزوں سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے جن کی منتقلی کا یہ ذریعہ ہے کیونکہ اس کے بغیر منتقلی کا یہ عمل انجام نہیں پا سکتا۔
خامنہ ای ڈاٹ آئی آر