در حال بارگذاری؛ صبور باشید
منبع :
چهارشنبه

۱۵ تیر ۱۳۹۰

۱۹:۳۰:۰۰
51905

سید الشہداء [ع]

دشتِ غربت میں صداقت کے تحفظ کے لیے تُو نے جاں دے کے زمانے کو ضیا بخشی تھی ظلم کی وادیِ خونیں میں قدم رکھا تھا حق پرستوں کو شہادت کی ادا بخشی تھی آتشِ دہر کو گلزار ب

دشتِ غربت میں صداقت کے تحفظ کے لیے

تُو نے جاں دے کے زمانے کو ضیا بخشی تھی

ظلم کی وادیِ خونیں میں قدم رکھا تھا

حق پرستوں کو شہادت کی ادا بخشی تھی

آتشِ دہر کو گلزار بنایا تو نے

تو نے انساں کی عظمت کو بقا بخشی تھی

اور وہ آگ وہ ظلمت وہ ستم کے پرچم

بڑے ایثار ترے عزم سے شرمندہ ہوئے

 جرأت و شوق و صداقت کی تواریخ کے باب

تری عظمت، ترے کردار سے تابندہ ہوئے

ہو گیا نذرِ فنا دبدبۂ شمر و یزید

کشتگانِ رہِ حق مر کے مگر زندہ ہوئے

لیکن اے سیّدِ کونین حسین ابنِ علی

آج بھر دہر میں باطل کی صف آرائی ہے

آج پھر حق کے پرستاروں کا انعام ہے دار

زندگی پھر اس وادی میں اتر آئی ہے

آج پھر مدِ مقابل ہیں کئی شمر و یزید

صدق نے جن کو مٹانے کی قسم کھائی ہے

دل کہ ہر سال ترے غم میں لہو روتے ہیں

یہ اسی عہدِ جنوں کیش کی تجدید تو ہے

جاں بکف حلقۂ اعدا میں جو دیوانے ہیں

ان کا مذہب ترے کردار کی تقلید تو ہے

جب سے اب تک اسی زنجیرِ وفا کا رشتہ

بیعتِ دستِ جفا کار کی تردید تو ہے

احمد فراز

تبیان

تماس با هنر اسلامی

نشانی

نشانی دفتر مرکزی
ایران ؛ قم؛ بلوار جمهوری اسلامی، نبش کوچه ۶ ، مجمع جهانی اهل بیت علیهم السلام، طبقه دوم، خبرگزاری ابنا
تلفن دفتر مرکزی : +98 25 32131323
فاکس دفتر مرکزی : +98 25 32131258

شبکه‌های اجتماعی

تماس

تمامی حقوق متعلق به موسسه فرهنگی ابنا الرسول (ص) تهران می‌باشد